Skip to content Skip to left sidebar Skip to footer

Tag: malakwal villages

Chak No. چک نمبر 13 (Chokananwali)

Chak No. 13 (Chokananwali)

Chak No. 13 (Chokananwali) چک نمبر 13

By: Fiaz Ahmad Warraich

!تاریخی پس منظر

۱۸۵۷ کے بعد برصغیر پر برطانوی راج قائم ہوا تو انگریز حکومت نے پنجاب کا زرعی سروے کیا تو پتہ چلا کہ پنجاب کا بڑا حصہ پہاڑی ریگستانی اور تھلوں کی سر زمین ہے۔ یہ تمام اراضی کراؤن لینڈ قرار دی گئی اس بنجر زمین کو کارآمد بنانے کے لیے انگریز حکومت نے نہری نظام کا عظیم منصوبہ بنایا اور اسی منصوبے کے تخت۔ ۱۹۱۳میں اپر جہلم نہر دریائے جہلم سے نکالی گئی۔ اسکا مقصد گجرات منڈی بہاوالدین اور سرگودھا کے غیر آباد میدانی علاقوں کو سیراب کرنا تھا۔ اس نہر کی کھدائی کے دوران ہزاروں ایکڑ اراضی زیر آب آئی۔ جن لوگوں کی زمینیں نہر میں آئی انھیں برطانوی حکومت نے متبادل رقبے الاٹ کیے اور ایک بہت بڑی لوگوں کی آبادی ہجرت کرنے پر مجبور ہوئی۔ ہمارے آباء واجداد بھی انھیں لوگوں میں سے تھے۔ انھیں منڈی بہاوالدین میں Chak No. 13 چک ۱۳ کہ مقام پر رقبے الاٹ ہوئے اور یہاں آ کر آباد ہوگئے۔

آبادکاری

گاؤں کی تمام آلاٹ شدہ اراضی غیر آباد تھی ہر طرف گھاس پھوس اور جھاڑیاں ہی جھاڑیاں تھیں جہاں آکی اور بھچر کے مقامی لوگ بھینس چرایاں کرتے تھے۔ جسے یہاں کہ کسانوں نے اپنی انتھک محنت اور کڑی مشقت کہ بعد آباد کیا اور قابلِ کاشت بنایا تاکہ گاؤں کی معاشی سرگرمیوں کا پہیہ چل سکے۔

جغرافیہ

یہ مین سرگودھا روڈ سے ۶ کلومیٹر کے فاصلے پر مغرب کی جانب واقع ہے۔ اس کے مشرق میں شیخ چگانی مغرب میں آکی جنوب میں بھچر اور شمال میں چک نمبر ۱۲واقع ہیں۔

رقبہ

گاؤں کا مجموعی زرعی رقبہ تقریباً ۳۷مربعے ہے جس جگہ پر گاؤں آباد ہے یہ مربع نمبر ۲۲ ہے۔

آبادی

۲۰۲۳کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق کل آبادی ۲۵۰۰اور گھرانوں کی تعداد ۳۰۰ہے

چوکنانوالی کی وجہ تسمیہ

اپر جہلم کی تعمیر کے دوران گجرات کے بہت دیہات متاثر ہوئے۔ انھیں متبادل رقبے الاٹ کر مختلف چکوں میں بسایا گیا جو لوگ چک ۱۳ میں آ کر آباد ہوئے ان میں اکثریت کا تعلق گجرات کے گاؤں چوکنانوالی سے تھا۔ اس وجہ سے یہ چک ۱۳ سے چوکنانوالی کہلانے لگا۔

برادریاں اور خاندان

یہاں پر مختلف برادریوں کے لوگ آباد ہیں اور مختلف پیشوں سے وابستہ ہیں جو اپنی معاشی اور معاشرتی ضروریات کے لیے ایک دوسرے پر انخصار کرتے ہیں۔ گاؤں کی سب سے بڑی برادری وڑائچ برادری ہے۔ اس علاؤہ

سادات

دھوتھڑ

گجر

چمیے

دھدرا

مچھیانے

گوندل

ملک

راجے

سپرا

مرزے

چوہان

انصاری

کمہار

مراسی

دھبے

ترکھان

بیگ

نائی

دیندار

ماچھی

مسلم شیخ

بھی آباد ہیں۔ ہر برداری مختلف خاندانوں میں تقسیم ہو جاتی ہے جو اپنی الگ الگ شناخت رکھتے ہیں جو عموماً خاندان کے بزرگ یا مشہور شخصیت کے نام پر ہوتی ہے۔ ان خاندانوں میں دادان کے سلطان کے داد کے فضل کے جمعہ کے میاں خاں کے میر داد کے شابل کے جمال دین کے سارو کے حاکو کے بوسال لمبر پھیلے دھروکوٹی چوھدرنے شامل ہیں ۔

ذریعہ معاش

معاش انسانی زندگی کا بنیادی جز ہے۔ دنیا میں زندگی گزارنے والا ہر انسان کوئی نہ کوئی ذریعہ معاش ضرور اختیار کرتا ہے۔ یہاں کی اکثریتی آبادی زمیندار ہے جو زراعت پیشے سے وابستہ ہیں جو کھیتی باڑی کے علاؤہ مال مویشی پالتے ہیں۔ کچھ پڑھے لکھے افراد گورنمنٹ سروس بھی کرتے ہیں جن میں محکمہ تعلیم اور پاک فوج کے شعبے قابل ذکر ہیں۔ اس کہ علاوہ ہنر مند افراد کی بہت بڑی تعداد بیرون ممالک میں مقیم ہے جن میں سعودی عرب دوبئی بحرین پرتگال سپین فرانس اٹلی جرمنی آسٹریلیا شامل ہیں ۔

مشاہیر

بابا اللہ لوک وڑائچ

بابا اللہ لوک وڑائچ اپنے زمانے کے مشہور پہلوان تھے۔ آپ قرب وجوار میں منعقد ہونے والے میلوں میں ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں میں حصہ لیتے ۔آپ نے آکی میں منعقد ہونے والے اک مقابلے میں منڑی مٹی اٹھانے کا اعزاز اپنے نام کیا اور اپنے ہم عصر پہلوانوں میں اپنی منفرد پہچان بنائی جب گاؤں آباد ہوا تو گاؤں کے پہلے کونسلر منتخب ہوئے ۔

چوھدری شریف وڑائچ

چوھدری شریف وڑائچ تدریس کے شعبے سے وابستہ تھے۔ آپ چوھدری اور منشی کے لقب سے مشہور ہوئے۔ آپ نے اپنی سخاوت دور اندیشی اور عدل کی وجہ سے شہرت پائی۔ آپ نے ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دیا اور ظالم کے ہاتھ کو روکا۔ آپ کی اہلیانِ دیہہ کے لیے بے پناہ خدمات کی وجہ سے آپ کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

بابا بوٹے شاہ سرکار

بابا بوٹے شاہ سرکار چوکنانوالی کی معروف روحانی شخصیات میں سے تھے۔ آپ کا ۲۲مارچ کو انتقال ہوا۔ اس دن ہر سال آپ کے مزار اقدس پر میلہ منعقد ہوتا ہے جس میں آپ سے عقیدت رکھنے والے قرب وجوار سے حاضر ہوتے ہیں اور مختلف انداز میں آپ سے اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔

دیگر مشہور شخصیت

چوہدری غلام رسول وڑائچ (مرحوم )

حاجی عمر حیات وڑائچ (سابق کونسلر)

سید غلام عباس شاہ (معروف سیاسی رہنما)

حاجی سخی محمد وڑائچ

حاجی عارف حسین وڑائچ (سابق کونسلر)

ملک غلام عباس (سابقہ چیئرمین عشرہ زکوٰۃ کمیٹی چک13)

ملک جبران (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ)

محمد نواز کھو کھر (سابقہ کونسلر)

ماسٹر نواز انصاری (ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ)

چوھدری قمر وڑائچ (سابقہ کونسلر)

وحید احمد مچھیانہ (ایل ایل ایم)

اورنگ زیب وڑائچ

فوجی نذیر وڑائچ

ماسٹراعجاز وڑائچ (ایکس ہیڈ ماسٹر)

حاجی غلام عباس وڑائچ مرحوم (معروف سیاسی رہنما)

ظفر احمد وڑائچ (سابقہ کونسلر )

ڈاکٹر طاہر عباس حاجی انصر وڑائچ (سابقہ کونسلر)

چوہدری نذیر حسین وڑائچ مرحوم ( ایکس فاریسٹ آفیسر)

غلام عباس وڑائچ (صدر پاکستان اوورسیز فورم پرتگال)

عاصم علی مچھیانہ (ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ)

ملک آصف جاوید بشارت دھوتھڑ (سیکرٹری ٹو ایم این اے)

ماسٹر محمد بوٹا وڑائچ (ایکس ایس ایس ٹی ٹیچر)

شاہزیب عارف وڑائچ (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ)

مظہر حسین وڑائچ (ایکس کرنل)

عارف درویش(مرحوم )

راجہ تنویر اقبال

ملک الطاف حسین رضی اللہ گجر ( سی ٹی ڈی)

فیاض احمد وڑائچ (بانی ممبر چوکنانوالی ویلفیئر سوسائٹی)

فاروق عباس وڑائچ

(آفیسر SNGPL) مشتاق دھدرا

عزیز احمد وڑائچ

چوہدری خالد وڑائچ (معروف سیاسی رہنما)

مساجد

یہاں پر مختلف مکاتب فکر کے لوگ آباد ہیں جو مختلف نظریات رکھنے کے باوجود ہمیشہ امن اور رواداری کو ترجیح دیتے ہیں۔ یہاں تین مساجد ہیں جن میں دو کا تعلق بریلوی اور ایک کا تعلق اہل تشیع مکتب فکر سے ہے۔ بچوں کی دینی تعلیم و تربیت اور حفظ و ناظرہ کے لیے ایک مدرسہ مدرستہ المدینہ کے نام سے بھی موجود ہے۔

فلاحی ادارے

کسی بھی گاؤں میں فلاحی ادارے یا تنظیم کا موجود ہونا وہاں ترقی کے راستے ہموار کرتا ہے۔ اسی سوچ کو مدنظر رکھتے ہوئے اک فلاحی تنظیم چوکنانوالی ویلفیئر سوسائٹی کا قیام مئی ۲۰۲۲ میں عمل میں لایا گیا۔ اس کے بانیان میں فیاض احمد وڑائچ اور بھائی غلام عباس وڑائچ شامل ہیں چوکنانوالی ویلفیئر سوسائٹی اپنے قیام سے لیکر اب تک بہت سے فلاحی پراجیکٹس مکمل کر چکی ہے۔ اس میں زیادہ تر پراجیکٹ بھائی غلام عباس سپانسرز کرتے ہیں ۔

May Allah Bless This Village (AAMEEN)


Information provided by Fiaz Ahmad Warraich

Wara Alam Shah malakwal mandi bahauddin

Wara Alam Shah واڑہ عالم شاہ

Wara Alam Shah واڑہ عالم شاہ

By: Umar Farooq

Introduction:

The village Wara Alam Shah واڑہ عالم شاہ is in tehsil Malakwal, District Mandi Bahauddin. Amjad Alam Khan, the founder of Wara Alam Shah, who settled the village. The history of this village is known from an elder that this village came into existence about four hundred years ago.

The special thing about this village is that the school was built in Wada Alam Shah when there was no name or sign of the school until far away. A school was built here in 1920 through the tireless efforts of our honorable Mian Shah Muhammad Sahib, in which the dignitaries of the present day studied.

Wada Alam Shah village has a spacious playground for boys. Village has its own union council. There is also a hospital for humans and animals.

موضوع واڑہ عالم شاہ کا موجد امجد عالم خان ہےجس نے گاؤں آباد کیا تھا۔ اس گاؤں کی تاریخ ایک بزرگ سے پتا چلی ہے کہ یہ گاؤں تقریباً چار سو سال پہلے معرضِ وجود میں آیا تھا۔ واڑہ عالم شاہ تحصیل ملکوال ضلع منڈی بہاؤ الدین میں واقع ہے۔

واڑہ عالم شاہ کی خاص بات یہ ہے کہ واڑہ عالم شاہ میں سکول اس وقت بنا تھا جب یہاں پر دور دراز تک سکول کا نام و نشان بھی نہیں تھا۔ یہاں پر 1920 میں ہمارے محترم میاں شاہ محمد صاحب کی بے انتہا محنت کی وجہ سے سکول بنا تھا جس میں دور حاضر کے بڑے بڑے اعلیٰ عہدوں داروں نے تعلیم حاصل کی۔

واڑہ عالم شاہ گاؤں میں لڑکوں کے کھیلنے کے لیے وسیع و عریض میدان موجود ہے۔ واڑہ عالم شاہ گاؤں کی اپنی یونین کونسل موجود ہے۔ یہاں پر انسانوں اور جانوروں کا ہسپتال بھی موجود ہے۔

Wara Alam Shah malakwal mandi bahauddin

Main Casts:

  • Gondal

Majority of village belongs to Gondal community.

Social Personalities:

  1. Aamir Ijaz Akbar Gondal
  2. Ch. Akram Gondal
  3. Muddasir Gondal (Social Worker)
  4. Idress Gondal

Highly Qualified Personalities:

  1. Aamir Ijaz Akbar Gondal (Officer)
  2. Qaswar Usman (SHO Punjab Police)
  3. Adnan Amjad Gondal (Civil Judge)
  4. Dr. Khalid Masood Gondal (Professor Mayo Hospital Lahore)
  5. Mirza Farooq (Advocate)
  6. Dr. Ali Gondal (America)

Schools and Colleges:

  • Govt Girls High School
  • Govt High School

گاؤں میں لڑکیوں اور لڑکوں کا دسویں کلاس تک سکول ہے۔ لڑکوں اور لڑکیوں کا قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے مدرسہ بھی قائم ہے۔

Culture:

The lifestyle of the people is very simple and sincere. All children and old people live together. Most of the young male and females are interested in reading, writing and sports.

واڑہ عالم شاہ گاؤں گاؤں کے لوگوں کا رہن سہن بڑا سادہ اور مخلصانہ ہے۔ سب ایک دوسرے کے ساتھ بچے بوڑھے مل جول کر رہتے ہیں۔ نوجوان لڑکوں کا زیادہ تر رجحان پڑھنے لکھنے اور کھیلوں میں ہے۔

Social Welfare Organizations:

Mian Shah Muhammad Welfare and Ehsaas Welfare have a major role in the development and prosperity of the village. Apart from this, many development works have been done.

گاؤں کی ترقی و خوشحالی میں اس وقت ایک بڑا کردار میاں شاہ محمد ویلفیئر اور احساس ویلفیئر کا ہے۔ان ویلفیئرز نے سارے گاؤں کی گلیوں کی مکمل تعمیر کروائی ہے۔ اسکے علاوہ بھی بہت سے ترقیاتی کام کروائے ہیں

Main Crops:

  • Paddy
  • Wheat
  • Sugarcane
  • Cotton

Any other thing about village:

May Allah Bless This Village (AAMEEN)


Information was provided by Umar Farooq

Email Address: gondalu026@gmail.com

Contact No. 03434164706

کسی بھی قسم کی درستگی کیلئے کمنٹس کریں۔

Musa Khurd موسیٰ خورد

Musa Khurd موسیٰ خورد

Musa Khurd موسیٰ خورد

Introduction:

The establishment of village Musa Khurd موسیٰ خورد came before the establishment of the United Indian Subcontinent. A large number of Hindus and Sikhs were staying here. But Muslims were also in the minority. On the western side of the village on the right side of the canal was the Hindu cremation ground which was an open field and full of wild bushes. And passing by there, the day was also afraid. Here they used to burn their dead and I have heard regular mention of it from the mouth of my maternal grandmother who was young in consciousness before the establishment of Pakistan.

Musa Khurd was named after an old Hindu Jodhu Musa and they were two brothers. One was named Jodhu Musa and the other was Variya Musa. Jodhu Musa was younger and Variya Musa was the elder brother and both of them had more agricultural holdings. For this reason, two villages came into existence in the name of these brothers, Musa Khurd and the neighboring village Musa Kalan.

After the establishment of Pakistan, Hindu and Sikh pilgrims migrated to India and most of the population migrated and the rest remained Muslims. Even today, in this village, there are many buildings from before the establishment of Pakistan, which tell the story of their time and are worth visiting.

منڈی بہاوالدین کا جنوب مغربی قدیم گاؤں موسیٰ خورد( نکا موسیٰ ) ایک تعارف

موسیٰ خورد کا قیام متحدہ برصغیر پاک و ہند سے پہلے قیام میں آیا، یہاں پر زیادہ تعداد ہندو اور سکھوں کی قیام پزیر تھی لیکن اقلیت میں مسلمان بھی آباد تھے۔ گاوں کے مغربی سمت نہر کے داہنی سمت ہندؤں کا شمشان گھاٹ تھا جو ایک کھلے میدان اور جنگلی جھاڑیوں سے بھرا ہوا تھا اور وہاں سے گزرتے ہوئے دن کو بھی خوف آتا تھا۔ یہاں پر وہ اپنے مردے جلایا کرتے تھے اور اس کا باقاعدہ ذکر میں نے اپنی نانی اماں کے منہ سے سن رکھا ہے جو کہ قیام پاکستان سے قبل ہوش و حواس میں جوان تھی.
موسیٰ خورد کا نام ایک ہندو بوڑھے جودھو موسیٰ سے پڑا تھا اور یہ دو بھائی تھے ایک کا نام جودھو موسیٰ اور دوسرے کا نام وریا موسیٰ تھا۔ جودھو موسیٰ چھوٹا تھا اور وریا موسیٰ بڑا بھائی تھا اور ان دونوں کی ہی زیادہ زرعی ملکیت تھی اور اسی وجہ سے ان بھائیوں کے نام پر دو گاوں وجود میں آئے موسیٰ خورد اور ساتھ والا گاؤں موسیٰ کلاں.
قیام پاکستان کے بعد ہندو اور سکھ یاتری ہندوستان ہجرت کرگئے اور زیادہ آبادی نقل مکانی کر گئی باقی مسلمان رہ گئے۔ آج بھی اس گاؤں میں قیام پاکستان کے پہلے کی کافی عمارات موجود ہیں جو اپنے وقت کا پتہ بتاتی ہیں اور دیکھنے کے قابل ہیں.
Musa Khurd موسیٰ خورد

Main Casts:

Prominent castes in Musa Khurd include
  • Lilla
  • Gondal
  • Ranjha
  • Marth
etc
Most of the Musa Khurds are non-agricultural castes. In which
  • Arayans
  • Muhajirs
  • Mochi
  • Kumhar
  • Julah
  • Muslim Sheikhs
  • Teli
  • Nai
  • Tarkhan
etc.

Famous Personalities:

  1. Chaudhry Sher Muhammad Gondal
  2. Chaudhry Ghulam Haider Lilla
  3. Chaudhry Khan Muhammad Lilla
  4. Chaudhary Sultan Mahmud Lilla
  5. Chaudhry Javed Lilla
  6. Chaudhry Parvez Lilla
  7. Chaudhry Safdar Lilla
  8. Sohail Lilla
  9. Ali Nayyar Lilla
  10. Chaudhry Sultan Sikandar Advocate
  11. Chaudhry Ghulam Abbas Numberdar
  12. Maher Dost Muhammad
  13. Chaudhry Hanif Marth
  14. Muhammad Nawaz Gondal
  15. Anar Gondal
  16. Master Ahmed Yar Gondal
  17. Mulazim Hussain Atif Qureshi
  18. Aslam Ranjha
  19. Manzoor Khajana Ranjha
  20. Maher Shaukat
  21. Maher Advocate Naseer Babar
  22. Mazhar Shehzad Mochi
  23. Khalid Iqbal Kumhar
  24. Manoor Iqbal Kumar
  25. Sikandar Hayat Gondal Baati Da
  26. Aslam Gondal
  27. God bless Marth

etc

Educated Personalities:

  1. Among the prominent educational figures of Musa Khurd
  2. Mudassar Qureshi (P.hd)
  3. Ali Nairillah (M.Phil) University of Lahore
  4. Sultan Sikandar Gondal (MA Eng) Panjab University
  5. Sohail Lilla Electrical Engineering
  6. Taimur Gondal (BS IT)
  7. Meher Zeeshan (M.Sc Physic)
  8. Mazhar Mochi
etc. have prominent status.

Crops:

The land of Musa Khurd is very fertile. Prominent fields of the village are

  • Rice
  • Sugarcane
  • Wheat
  • Bajra
  • Makai
  • Jowar

and other seasonal crops are cultivated.

Means of Earning:

Most of Musa Khurd’s population is employed abroad, including Italy, France, England, Spain, Hong Kong, Malaysia in the Middle East, Saudi Arabia, Dubai, Qatar and Kuwait and Oman etc.
In addition, most of them are engaged in agriculture and some of them are employed. Among them
  1. Mudassar Qureshi (Assistant Director Atomic Energy)
  2. Sultan Sikander (Research Officer Punjab Assembly)
  3. Ali Nirullah (School Education Department)
  4. Mazhar Mochi (Punjab Police)
  5. Asif Mochi (Punjab Police)
  6. Osama Zafar (Punjab Police)
  7. Nafeesar Lullah (Nik Clerk Pakistan Army)
  8. Taimur Sikandar Gondal
  9. Hasnat Gondal
  10. Majid Aslam Gondal
  11. Meher Dost Mohammad
are prominent in the business class.
This is the information regarding Musa Khurd which is provided with complete impartiality. May Allah make this village double day and night four times. Ameen

Information was provided by: 

Ali Nayyar Chaudhary

kuthiala khurd

Pandowal Bala پانڈووال بالا

Pandowal Bala پانڈووال بالا

Info By: Shansha Usama

Location

The village Pandowal Bala پانڈووال  بالا is located near Kuthiala Shaikhan in Tehsil & District Mandi Bahauddin. It is a historical village.

Neighbouring Villages:

Sources Of Income

The majority of the villagers are engaged in agriculture. Some people also work as labourer. most of the youth of the villagers are employed abroad.

Major Casts

The majority of the villagers belong to the Ranjha family while there are some other tribes like

  • Ranjha
  • Gondal
  • Tarar
  • Kadhar
  • Gheba
  • Sial
  • Makhen
  • Bhinder
  • Chadhar
  • Wraich
  • Hanjra
  • Lillah
  • Miany
  • Lohar
  • Mochi
  • mahajar
  • Kasbi
  • Kumhar
  • Muslim shaikh
  • Qureshi
  • Darzi
  • Machii
  • Taili
  • Nai

Pakistani Village Pictures: Tobacco crop in a village - Photos of Pakistani Villages

Famous Personalities:

  1. Ch. Sultan Mahmood Ranjha
  2. Ch. Abid Hussain Numberdar
  3. Ch. Aslam Sardar Tarar
  4. Ch. Allah Bakhash Gondal
  5. Ch. Yasir Arfat Gondal
  6. Ch. Ahmad khan Ranjha
  7. Ch. Haroon Gondal
  8. Ch. Sajid Imran Sial
  9. Ch. Mansha Gheba
  10. Ch. Aslam Ranjha
  11. Ch. Abass Ranjha
  12. Ch. Aslam Mutali khan Ranjha
  13. Ch. Ishtiaq Ahmad Ranjha Numberdar
  14. CH Sikandar Hayat Ranjha
  15. Ch. Manak Ali Ranjha
  16. Ch. Sajjid Ranjha Numberdar
  17. Ch. Sanawar Iqbal Ranjha
  18. Ch. Noraiz Ahsan Ranjha
  19. Ch. Basheer Mutali khan Ranjha
  20. Ch. Azhar Sohail Ranjha
  21. Ch. Muhammad Yousaf Gondal (PWS)
  22. Ch. Riaz Ahmad Ranjha
  23. Ch. Muhammad Nawaz Ranjha
  24. Ch. Umer Hayat Numberdar
  25. Ch. Tahir Mahmood Makhen
  26. Ch. Munawar Iqbal Ranjha
  27. Ch. Mumtaz Ahmad Gondal
  28. Ch. Azhar Pervaiz Ranjha
  29. Ch. Zubair Ahmad Ranjha
  30. Ch. Farhat Naveed Ranjha
  31. Ch. Mansha Bhinder
  32. Ch. walait Ranjha
  33. Ch. Oranzaib Ranjha
  34. Ch. Liaqat Ali Ranjha
  35. Ch. Fathy Muhammad Ranjha
  36. Ch. Zafar Iqbal Ranjha
  37. Ch. Muhammad Ashraf Kadhar
  38. Ch. Mazhar Iqbal Sial
  39. Ch. Imtiaz Ahmad Waraich
  40. Ch. Amjad Shehzad Ranjha
  41. Ch. Zulfqar Ali Ranjha
  42. Ch. Muhammad Azam Ranjha
  43. Ch. Iftikhar Ahmad Gondal
  44. Ch. Shokat Ali Lillah
  45. Ch. Muhammad Ashraf Ranjha
  46. Ch. Gulam Ali Gondal
  47. Ch. Ijaz Ahmad Lillah
  48. Ch. Zafar Ranjha ASI
  49. Ch. Shafqat Javeed Tarar
  50. Ch. Qaisar Farooq Ranjha
  51. Ch. Awais Ranjha
  52. Ch. Faisal Zulfiqar Ranjha

Educated People

  • Zahid Sardar Ranjha (principle Govt. Islamia High school)
  • Muhammad Yousaf Gondal (Govt. Teacher)
  • Master Amjad Ranjha (Govt. Teacher)
  • Master Iftikhar Ranjha(Govt. Teacher)
  • Master Zafar Kadhar(Govt. Teacher)
  • Master Afzal Kadhar (Govt. Teacher)
  • ADV Waqas Ranjha (Govt. Teacher)
  • Hammad Ul Umer Hamid Ranjha(M.A Education)
  • Zafer Iqbal Ranjha(Railway Officer)
  • Shoaib Ahmad Ranjha(Inspector)
  • Sikander Hayat (Manager)
  • Muzamal Shezad Ranjha (Punjab Police)
  • Sohail Ranjha (Dr)
  • Mohsin Aftab Ranjha (Dr)
  • Hakeem Mustafa Ahmad Farooqi (Dr)
  • Farhat Naveed Ranjha (Income Tax)
  • Imran Ashraf Ranjha (Punjab Police)
  • Zafar Iqbal Ranjha (Punjab Police)
  • Safder Iqbal Ranjha (Punjab Police)
  • Syed Qamar Gillani(Punjab Police)
  • Waseem Nawaz Ranjha (FIA)
  • Waqas Tanveer Ranjha(Punjab Police)
  • Sheezad Asghar Tarar(Punjab Police)
  • Shahansha Usama Ranjha

School

Govt. Islamia High School Pandowal Bala

Govt. Girls High School Pandowal Bala

Pandowal Welfare Society

پانڈووال ویلفیئر سوسائٹی ایک منافع بخش اور غیر سیاسی فلاہی تنظیم ہے جس کا مقصد مستحق لوگوں کی کسی بھی قیمت پر مدد کرنا ہے۔

May Allah Bless This Village (AAMEEN)


Please contact us for any correction/modification 

Information Provided By: Shansha Usama

Email Address: usamaranjha420@gmail.com

Last update: 10-12-2022

channi syedan mandi bahauddin villages

Channi Syedan چھنی سیداں

Channi Syedan چھنی سیداں

Info by: Shoukat Ali Kurar

Location

The village Channi Syedan چھنی سیداں is located near Kala Shadian bank of the river chenab in phalia tehsil of Mandi Bahauddin district. It is a historical village.

Neighboring Villages

In the east side of Channi Syedan is Bahri village and in the west is Jago and Qadirabad.

Sources Of Income

The majority of the villagers are engaged in agriculture. Some people also work as laborer. Most of the youth of the villagers are employed abroad.
channi syedan mandi bahauddin villages

Sectarianism

In the village some people belongs to Shia family and also Sunni but live like a family with peace.

Major Casts

The majority of the villagers belong to the Kurrar family while there are some other tribes like
  • Sayyed
  • Cheema
  • Khokhar
  • Arrien
  • Mahajar
  • Malah
  • Kmhar
  • Muslim Shaikh
  • Machi
  • Taili

Famous Personalities

  1. Shamshair Ali Kurar
  2. Saif Ullah Kurar
  3. Nasar Nawaz Kurar
  4. Syed Hassan Numberdar
  5. Syed Qamar Abbas
  6. Syed Ali Abbas
  7. Syed Imtiaz Hussain
  8. Riaz Ahmad Kurar
  9. Haji Muhammad Walayat Kurar
  10. Ansr Kurar
  11. Jamal Hassan Kurar
  12. Sikandar Ali Kurar

Social Personalities

  • Syed Sabtain Abbas (PPP)
  • Syed Aoun Abbas
  • Syed Haidar Bukhari
  • Azeem Kurar
  • Asad Kurar

Educated Peoples

  1. Syed Shahid Abbas (Punjab Police)
  2. Syed Aqeel Abbas (Punjab Police)
  3. Major Retired Baati Khan Kurar
  4. Muhammad Anwar Kurar
  5. Shoukat Ali Kurar
  6. Syed Tahir (Pak Army)
  7. Mohsin Khokhar (Punjab Police)
  8. Mohsin Ali (Pak Army)
  9. Syed Nasir Abbas

Schools

There are two primary schools in this village

Shrines

  • Syed Saidan shah Al mahroof dada g shrine

Health Facilities

There is no hospital in the village. People get medicine of minor diseases from Phalia and Major from Qadirabad.
May Allah Bless this village [AAMEEN]

Information Provided By: Shoukat Ali Kurar

Contact Number: 03406139832

Email Address: shokikurar16@gmail.com
Last updated on: 08-12-2022

mian asim munir sanda mandi bahauddin

Village Sanda Mandi Bahauddin

سندا گائوں کی تاریخ

تعارف

کچھ تعارف اس مٹی کا جس پر جنم لینے کے بعد اس کی خوشبو بیسوں دیس دور رہ کر بھی نہیں بھول سکتا جس کے ہرے بھرے کھیت لہلہاتی فصلیں جس کی بارونق گلیاں جس کے ہسدے وسدے بازار جس کے چہکتے مہکتے چہروں والے انجانے بھی جانے پہچانے سے لوگ محبتاں بھریا ساڈے سوہنے تے من موہنے دیس پاکستان دے گھبرو جواناں دے صوبے پنجاب دے ضلع منڈی بہاؤالدین دے ایک مشہور ناں فقیراں دا لوک زاہد شہید سندا

سندا ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال میں واقع ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو سر سبز و شاداب باغات اور قدرتی مناظر سے مالا مال ہے۔ سندا کے مشرق میں اک چھوٹا سا گاؤں گنیاں ہے اور مغرب میں گڑھ قائم ، شمال میں میانہ گوندل ،جنوب میں پنڈی رانواں اور جنو ب مغرب میں چک 49 اور ہجن واقع ہیں۔

سندا کو 2 محلوں میں تقسیم کیا جاتا ہے محلہ مشرق اور محلہ مغرب دونوں محلوں کے لوگ آپس میں بہت پیار سے رہ رہےہیں اور امن پسند ہیں۔ گاؤں کا کل رقبہ 3000 ایکڑ ہے تقریبًا 95 فیصد رقبہ قابلِ کاشت ہے ۔آبپاشی کے لیے نہری نظام کے ساتھ ساتھ ٹیوب ویل اور پیٹر  انجنوں سے مدد لی جاتی ہے۔زرعی زمین ہونے کے سبب لوگ خدا تعالیٰ کی نعمتوں ںسے خوب مستفید ہو رہے ہیں

تاریخ

تاریخی حوالے سے دیکھا جاۓ تو برطانوی حکومت کے بعد دادا حبیب کا نام سندا کی تاریخ میں آتا ہے وه عظیم ولی اللّه تھے انہی کی وجہ سے سندا کو “سندا لوک فقیراں دا “کہتے ہیں۔ سندا کے جنوب میں ایک بہت پرانی مسجد ہے جسکو (پکی) مسجد کے نام سے جانا جاتا ہے یہ اس وقت کی مسجد ہے جب پورا گاؤں کچا تھا صرف اک یہ مسجد اینٹو ں سے بنائی گئی تھی. مسجد کے ارد گرد کی جگہ کچھ عرصہ پہلے تک کھنڈرات کی طرح محسوس ہوتی تھی وہاں سے مٹی کے برتن اور زمانہ قدیم کی چیزوں کا ملنا اس بات کی دلیل ہے کے سندا کے لوگ پہلے یہاں آباد تھے اور پھر آہستہ آہستہ موجودہ جگہ پہ آباد ہو گۓ ۔

آبادی:

سندا کی کل آبادی 5،000 کے قریب ہے۔ 95 فیصد گاؤں میں ہی آباد ہیں۔ 5 فیصد لوگ پاکستان کے مختلف شہروں لاہور، اسلام آباد، سرگودھا اور بھلوال میں قیام پذیر ہیں. سندا کے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد تقریبًا 2،500 ہے جس میں نصف خواتین ہیں تمام BD ،صوبائی اور قومی انتخابات میں مردوں کی نسبت خواتین کی تعداد کم ہوتی ہے۔

سیاسی شخصیات

سندا کی سیاسی شخصیات میں

چوھدری سعید احمد گوندل

چوھدری وحید احمد گوندل

میاں سرفراز احمد گوندل

حافظ غلام علی گوندل

چوھدری لیاقت گوندل

چوھدری ولایت گوندل

چوھدری الہی بخش گوندل

سامنے آتے ہیں

سندا میں اکثریت گوندل برادری کی ہے اس کے علاوہ جسپال، مہر، سیال، کھچی, ٹاٹری، مانگٹ، مار تھ، لوہار کمہار، نائی، قریشی اور ماچھی وغیرہ بھی آباد ہیں

اپنے گائوں کی معلومات دیکھیں

مشہور شخصیات

سندا میں زمانہ ماضی کی معروف شخصیات میں

میاں دوست محمّد فقیر (مرحوم )

ناصر ولد علم دین (مرحوم)

حاجی غلام رسول (مرحوم )

غلام محمّد ولد سراج دین (مرحوم )

میاں غلام دستگیر (مرحوم )

میاں محمّد امیر (مرحوم)

محمّد زبیر گوندل (مرحوم )

میاں محمّد خان گوندل (مرحوم )

بگا ولد رکن (مرحوم )

محمّد خان ولد صالحیوں (مرحوم )

محمّد امین ولد سردار (مرحوم )

محمّد خان ولد حیدر (مرحوم )

محمّد عنایت ولد روشن (مرحوم)

کے نام قابل ذکر ہیں

سماجی، فلاحی اور ترقیاتی سرگرمیوں میں ھمارا گاوں کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ سماجی فلاح و بہبود کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو فنڈذ اکٹھا کر کے موثر طریقے سے کام کر رہی ہے کمیٹی کا انتہائی اچھا قدم یہ ہے کہ گاؤں کے چوکوں اور گلیوں میں لائٹس کا بندوبست کیا ہے جو کسی بھی ہنگامی حالت میں مدد کا سبب بنتی ہیں۔ اس کمیٹی کے ممبران میں

محمد یقوب گوندل ایم اے اسلامیات

حافظ محمد زیبر گوندل فاضل عربی

ارشد محمود گوندل بی اے بی ایڈ

مختار احمد ٹاٹری

شاہ خالد گوندل

ڈاکٹر خالد محمود گوندل

ماسٹر عبدالخاق گوندل ایم اے اسلامک سٹڈیز پی ٹی سی گورنمنٹ پرائمری سکول سندا

ڈاکٹر منور

جیسی عظیم شخصیات کے نام سامنے آتے ہیں۔ اس کے علاوہ تھوڑا وسیع پیمانے پر ملک و قوم کی خدمات کے حوالے سے دیکھا جائے تو سر فہرست ہمارے گاوں کا نام آتا ہے جسکی بہت بڑی مثال ہمارے پیارے بھائی ایس ایس پی زاہد شہید گوندل ہیں، زاہد بھائی خاموش طبع، درویش صفت، منکسر المزاج، اعلیٰ ظرف، نیک نیت اور فرض شناس پولیس آفیسر تھے جنھوں نے دورانِ ملازمت ملک و قوم کی خاطر دن دیکھا نہ رات، گرمی دیکھی نہ سردی یہاں تک کہ راجن پور کے پُر خطر علاقوں میں خود ریڈ کر کے کئی بد نامِ زمانہ ڈاکووں اور لٹیروں سے وہاں کے عوام کو تحفظ فراہم کیا اور بعد میں ایس ایس پی آپریشن لاہور تعینات ہوئے جہاں کچھ عرصہ اپنی خدمات سر انجام دیں بالاخر 13 فروری 2016 کی رات ہزاروں لوگوں کی جان بچانے کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے شہادت کے اعلیٰ درجہ پر فائز ہوئے اور خالقِ حقیقی سے جا ملے آج جہاں ہمیں ان سے بچھڑنے کا دکھ ہے وہاں ایک فخر بھی ہے کہ ایسی عظیم قربانی کے لیے ربِ کریم نے ہمارے گاوں کا انتخاب کیا اور یہ شہادت ہمارے حصے میں آئی انکی یہ عظیم شہادت ہمارے اندر ایک عظیم جذبے کا سبب بنی اور ہم سب رشتہ دار دوست احباب نے ملکر ایک تنظیم کی بنیاد رکھی جسکو ایس ایس پی زاہد شہید فاونڈیشن کا نام دیا گیا ہے اس تنظیم کا مقصد مستحق انسانوں کی ہر لحاظ سے اللہ کی رضا کی لیے امداد کرنا ہے انکی اس عظیم شہادت کے بعد منڈی بہاوالدین پولیس لائن کا نام، میانہ گوندل ہائی سکول کا نام انکے نام پہ تبدیل کر دیا گیا ہے اور گاوں سندا شریف کا نام زاہد شہید سندا کر دیا گیا ہے جو ہمارے لیے فخر کی بات ہے اللہ کریم سے دعا ہے کہ انکو جنت الفردوس میں جگہ دے اور انکے صدقے ہمارے گناہوں کو معاف فرمائے آمین

Read this in english

ترقیاتی کاموں کے حوالے سے دیکھا جائے تو نہری نظام آبپاشی اور سولنگ وغیرہ کے منصوبوں میں

وکیل میاں احمد بخش گوندل

میاں محمد منیر گوندل

مہر محمد امیر

حاجی خضر حیات گوندل

غلام رسول ولد سوئنیی

چوہدری مشتاق احمد گوندل

جیسے ورکر انسان گہری دلچسپی لے کر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اس کے علاوہ انسانی ہمدردی چاہے وہ مالی ہو یا پھر کسی مستحق انسان کی مدد ہو تو اس میں میاں احمد بخش ( ناروے ) اور میاں افتخار احمد گوندل (نار وے ) کے ناموں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ان کا انسانی فلاح و بہبود کا جذبہ ایک مسلمہ حقیقت کی طرح اپنی مثال آپ ہے

علم وادب اور موسیقی کے حوالے سے دیکھا جاۓ تو اس سر زمین کے لوگوں کو باذوق پائیں گے۔ سندا کے مشہور و معروف اردو ادب کے شاعر جو کسی تعارف کے محتاج نہیں انکا ذکر کرتا جاؤں جناب میاں خالد محمود ولد میاں محبوب, جناب میاں خالد محمود صاحب اک بہت اچھی طبعیت کے مالک نیک نیت، اعلی ظرف اور با اخلاق انسان ھیں. انکے علاوہ

محمّد اصغر صاحب

محمّد یامین ذوالفقار احمد آکاش،

محمّد زمان

میاں عاصم منیر گوندل

ذوالفقار احمد ناصر

شیراز احمد شیراز

میاں محمّد نواز ظفر

محمّد نواز عرف نازو

کے نام قابل ذکر ھیں۔ موسیقی کے حوالے سے دیکھیں باطی خان جویہ ہمارے لوک گلوکار ھیں جو منڈی بہاوالدین کے ساتھ ساتھ سرگودہا، گجرات اور فیصل آباد کے علاقے میں بھی کسی تعارف کی محتاج نہیں ھیں۔ باطی خان جویہ پیشہ کے اعتبار سے ایک کسان ہے موسیقی کا شوق اور ذوق اس کے اندر شروع ھی سے تھا لیکن باقائدہ طور پر 1975 ء میں QR میوزک سنٹر میں اپنا پہلا والیم ریکارڈ کروایا جس میں انھوں نے اپنی محبت کی داستان بیان کی اور بتایا کے کیسے ظالم سماج راہ میں حائل ہوا۔ باطی خان جویہ نے زیادہ تر خود ھی لکھا اور گایا بھی لیکن تعلیم کی کمی اور وقت کی مصروفیت کی وجہ سے انکی گائیکی محدود رہی۔

سندا کے لوگوں کا ذریعہ معاش زیادہ تر کھیتی باڑی ہے کچھ لوگ پڑھ لکھ کر گورنمنٹ کے اداروں میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ھیں۔
لیکن اب نوجوان نسل میں زیادہ تر رجحان بیرونے ملک جانے کا ہے سندا کے بہت سے لوگ فرانس، سپین، اٹلی،امریکہ، کنیڈا، سعودی عرب، کویت یوں کہ لیں کہ دنیا کے 7 براعظموں میں سندا کے لوگ دیکھنے کو ملتے ھیں۔  سندا کے لوگ سادہ زندگی بسر کر رہے ھیں سب کے اک دوسرے کے ساتھ اچھے تعلقات ھیں اک دوسرے کے دکھ درد میں برابر شریک ہوتے ھیں۔

چند ایک خاندان ھیں جن کے آپس میں تعلقات ٹھیک نہیں ھیں دعا ہے کہ اللّه انکو مل جل کے رہنے کی توفیق۔ شام کے وقت بوڑھے اور نوجوان گپ شپ ک لیے داروں کا رخ کرتے ھیں اور ایک دوسرے کے مسائل پر بات چیت کرتے ھیں نوجوان بز رگوں سے پرانے قصے اور کہاوتیں سن کے لطف اندوز ہوتے ھیں۔

کھلیں

کھیلوں کے حوالے سے گاؤں میں لڑکے زیادہ تر کرکٹ کھیلتے ہیں فارغ وقت میں کام کاج فرصت ملے تو کھیل کے میدان کا رخ کرتے ہیں سندا کے مغرب کرکٹ کھیلنے کا وسیع میدان ہے جو خان سٹیڈیم کےنام سے جانا جاتا ہے اگر گاؤں کے پرانے مشہور اور بہترین کھلاڑیوں کی بات کریں تو سرِ فہرست افتخار احمد گوندل کا نام آتا ہے اسکے بعد طارق محمود گوندل محبوب حیدر شاہ اور محمد اعظم وغیرہ کے نام شامل ہیں۔

شادی بیاہ کے موقع پر علاقہ کی رسم و رواج کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے. شادی کی ایک رسم جو زمانہ قدیم سے چلتی آ رہی ہے “رسمِ حنا “سب ہی کوئی امیر ہے یا غریب اسکو اپنی شادی کا حصہ بناتےہیں بالخصوص اسکو ہمارے بہت پیارے دوست ہر دلعزیز شخصیت سعد ظفر گوندل عرف (HUNTER) کا اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر بھرپور طریقے سے منانا اس بات کی دلیل ہے کہ ہم اپنے کلچر کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔

ہمارے گاؤں سندا میں مین بازار سڑک کے دونو ں اطراف شمال سے لے کر جنوب تک پھیلا ہوا ہے جہاں سبزیاں پھل، جنرل سٹور، مٹھائی، جوتوں اور کپڑوں کی دوکانیں ھیں ضروریاتِ زندگی کی تمام چیزیں دستیاب ھیں زیادہ خرید داری کے لیے لوگ منڈی بھلوال اور سرگودہا کا رخ کرتے ھیں۔

مساجد و مدارس

سندا میں کل 6 مساجد ھیں

جامعہ مسجد نقش بندیہ رضویہ جلا لیہ سندا

جامعہ مسجد سلطانیہ

پکی مسجد

شمالی مسجد

مدنی مسجد جو قانونی میں ھے

میانی مسجد۔

علماء کرام

مولانا محمد حسین (مرحوم ) سابق خطیب جامع مسجد نقش بندیہ رضویہ جلالیہ سندا

مولانا سلطان علی (مرحوم)

مولا نا غلام نبی صاحب (مرحوم )

مولانا غلام رسول صاحب (مرحوم )

جیسے عظیم اور با عمل انسان جنہوں نے اپنی زندگیاں دین اسلام کی تبلیغ میں وقف کر دیں۔ اولیا کرام کے مزارات کے حوالے سے دیکھا جاۓ تو 2 مزار کا ذکر سندا کی تاریخ میں ملتا ہے ایک سندا سے تھوڑا دور شمال کی طرف جس کو “شاہ کے جنڈ” کے نام سے جانا جاتا ہے اور دوسرا مزار فقیر دوست محمّد کا جو کہ انکی اپنی زمین میں گاؤں کے شمال مغرب میں واقع ہے۔ سندا کی شرح خواندگی بہتر ہے گاؤں کے تقر یبًا 90 فیصدبچوں کو سکول بھیجا جاتا ہے اور اس شرح میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔

گاؤں میں 3سرکاری، 2 پرائیویٹ سکول اور ایک سرکاری ہسپتال ہے سندا کے سرکاری سکول جو لڑکوں کا ہے اس کا یہ ریکارڈ رہا ہے کہ پانچویں کلاس کے سنٹر امتحان میں ہر سال اول پوزیشن لیتا ہے اس لحاظ ہمارا سیاسی قیادت سے مطالبہ ہے کہ گاؤں میں کم از کم مڈل یا پھر ہائی سکول کی سطح تک تعلیمی سہولت میسر ہونی چاہئیے اور اس کے ساتھ لڑکیوں کے سکول کیلئے بھی یہی مطالبہ ہے جس سے اہلِ علاقہ مستفید ہو سکے۔

پڑھی لکھی شخصیات

سندا میں اعلی تعلیم یافتہ افراد میں

ڈاکٹر میاں محمّد احسن گوندل صاحب ایم ایس مینٹل ہسپتال لاہو

ریٹائر صوبیدار میاں محمد اقبال گوندل، پروفیسر شبیر احمد گوندل، ڈاکٹر منیر ایم بی بی ایس آئی

specialist، چوہدری سعید احمد گوندل ایڈوکیٹ بی اے ایل ایل بی

چوہدری خاور عباس گوندل ایڈوکیٹ بی اے ایل ایل بی

چوہدری مبشر افضال گوندل ایم۔آئی ٹی (آئی ٹی افیسر سی اے اے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کراچی)

محمد رمضان نعیم (بی اے بی ایڈ )

چوہدری شہزاد احمد گوندل css qualified custom officer

میاں محمد اسلم گوندل بی اے ایل ایل بی (کنیڈا )

پروفیسر سنکدر حیات گوندل پروفیسر ملٹری کالج سیالکوٹ

چوہدری شاہد محمود گوندل ایڈوکیٹ بی اے ایل ایل بی

کیپٹن محمد عمیر

کے نام قابل ذکر ھیں۔ اسلامی تعلیمی اداروں مدرسہ ضیا السلام اور دارالعلوم نقش بندیہ جلا لیہ رضویہ ھیں جہاں بچوں کو حفظ وناظرہ کے ساتھ ساتھ دوسری اسلامی تعلیمات دی جاتی ھیں۔ کسی بھی دوسرے شہر جانے ک لیے ٹرانسپورٹ با آسانی مل جاتی ہے پکی اور کشادہ سڑک ہونے کی وجہ سے منڈی، سرگودہا اور بھلوال کا سفر گھنٹوں کی بجاۓ منٹوں طے ہو جاتا ہے۔

گاؤں میں ٹیلی وژن، ریڈیو، ٹیپ ریکارڈر اور تمام ٹیلی کمپنیوں کی خدمات کے ساتھ ساتھ بین القوامی براہ راست پی ٹی سی ایل اور موبائل فون ہر گھر دستیاب ہے تیز ترین انٹر نیٹ کے سببskype ,imo line ،Facebook نے فاصلوں کو کم کر دیا ہے اب گاؤں میں بیٹھے لوگ نہ صرف اپنے پیاروں سے بات کر سکتے ھیں بلکے انکو چلتا پھرتا دیکھ بھی سکتے ھیں۔

سندا کے لوگ گائے، گائے، بھینس، بھیڑ بکریاں شوق سے پالتے ھیں یہاں کی فصلوں میں گندم، چاول، کماد، کینو اہم فصلیں ھیں کینو سندا کی مشہور ترین فصل ہے کینو وافر مقدار میں ھونے کی وجہ سے گاؤں کے جنوب میں ایک کینو فیکٹری تیار کی گئی ہے جہاں نہ صرف سندا کا مالٹا بلکے اردگرد کے قصبوں سے آنے والا کینو سٹور کر کے بیرونے ممالک سعودی عرب، دبئی، قطر،بحرین اور دوسرے بہت سے ملکوں میں بھیجا جاتا ہے۔

اس فیکٹری کا ایک اور بڑا فائدہ یہ ہے کہ سندا کے مزدور طبقہ کو کینو کے سیزن میں اپنے بچوں کے لیے روزی کمانے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے اس کے علاوہ پاکستان کے مختلف شہروں ملتان ،اٹک اور پشاور کے لوگ کینو کے سیزن میں یہاں کام کرنے کے لیے آتے ھیں ۔مختصر یہ کہ سندا کی سر زمین کی زرخیزی کے بارے میں آپ یوں کہہ سکتے ھیں کے اس سرزمین سواۓ نمک کے باقی دنیا کی ہر چیز اُ گتی ہے


mian asim munir sanda mandi bahauddinتحریر: میاں عاصم منیر گوندل آف سندا زاہد محمود شہید

ای۔میل ایڈریس gondalasim32@gmail.com

village Khairewal Ranjha phalia mandi bahauddin

Khairewal Ranjha خیرے وال رانجھا

Khairewal Ranjha خیرے وال رانجھا

By: Imran Nazeer

Location: جگہ

Village Khairewal Ranjha خیرے وال رانجھا is situated in tehsil Phalia district Mandi Bahauddin which is 18 km away from Phalia city and almost 30 km away from city MBDIN.

History: تاریخ

It is said that this is the name of person who was called khaira. Khaira and Mian were two brothers. These two persons lived in this area. After the death of this person it (khairewall) was known by person name. people of the village are very generous, friendly, and caring.

Area of Village: گائوں کا رقبہ

Area of my village is almost 1 sq only.

Population: آبادی

The population of this village is around 2,000 people.

village Khairewal Ranjha phalia mandi bahauddin

Neighboring Villages: قریب کے دیہات

  1. Mianwal Ranjha
  2. Annay Sharif
  3. Takht Mahal
  4. Burj Agra

Famous Personalities: مشہور شخصیات

  1. Muhammad Hayat (Numbardar)
  2. Muhammad Hayat Ranjha
  3. Haji Muhammad Akram Ranjha
  4. Master Jahan Khan
  5. Molana Manzoor Ahmad (sb)
  6. Master Javeed Ahmad
  7. Tauqeer Ranjha (ASI)
  8. Arslan Ranjha (ASI)
  9. Ch. Shan Muhammad Gondal
  10. Master Nawaz Ahmad
  11. Muhammad Imran
  12. Zahid Farooq Ch.

Main Casts: مشہور ذاتیں

  1. Ranjha
  2. Gondal
  3. Tarar
  4. Barber
  5. Cobbler

etc.

Source of Income: آمدن کے ذرائع

Mostly people are related to agriculture. Some are working abroad like

  • France
  • Italy
  • Kuwait
  • Oman
  • Dubai
  • South Africa
  • KSA

etc.

Hospital: ہسپتال

There is no hospital in my village. Only a private clinic working in my village.

Main Crops: اہم فصلیں

  • Wheat
  • Rice
  • Conn
  • Barley
  • Sugar cane

etc.

Flora and Fauna:

  • Buffaloes
  • Cows
  • Sheeps
  • Goats
  • Horses

etc

May Allah Bless This Village (AAMEEN)


The information was provided by Mr. Imran Nazeer

khairewal ranjha village

Chak Shahbaz چک شہباز

Chak Shahbaz چک شہباز

Info by Sajjad Hassan

Introduction:

Village Chak Shahbaz چک شہباز is a Hub link among many villages. Located on Bherowal Phalia Road. Having fast transport facility. Wide range of shops, Govt, schools, Petrol Pump, Ice Milk Factory and so many other facilities of life. Its is connected to many villages. The people of near by villages used to come here to purchase their mostly livelihood. The populations round about 3,600 living in this village.

This village  is self Union council  UC 52 Chak Shahbaz 

Nearest Villages

  1. West – Bhekhewal 
  2. East – Bheko mor
  3. South – Melu Kohna
  4. North – Gahry Shareef

Social Personalities

  • Ch Haji Gulam Rasool Tarar
  • Chaudhari Altaf Hussain Tarar (Chairman uc -52 chak shahbaz )
  • Haji Nazir Ahmed Tarar ( ex Nazim)
  • Mumtaz Ahmed Tarar
  • Shamas Tarar (civil judge)
  • Sajjad Hassan Tarar (Lakhan ka) chairman IPI
  • Qasir Sahazad Tarar (PEMRA inspector)
  • Sajid Manzoor Tarar
  • Ch. Mukhtar Ahmed Numberdar
  • Irfan Nawaz Tarar

Highly Qualified Personalities

  • Muahmmad Azam Bhatti SST
  • Muhammad Tihar Shah (Teacher)
  • Haji Nazir Ahmed Tarar (ex Nazim)
  • Ch. Parvez Iqbal Numberdaar
  • Ch Aqib Numberdaar
  • Zohaib Umar Tarar (lakhan ka)

Sports:

  • Cricket
  • Foot Ball
  • VollayBall

Schools

Govt. Boys Elementary School

Govt. Girls Primary school

Mosques

  • NOOR-E-MADINA MASJID

Main castes

  • Tarar
  • Bhatti
  • Malik

Main Crops and Fruits

  1. Wheat
  2. Rice
  3. Sugar
  4. Tobacco
  5. Maize

Mazars:

The historical mazar is Hazrat Sufi sb.

Problems Village

  • Clean Water
  • Roads
  • Education

and to much other

May Allah Bless This Village (AAMEEN)


Information Provided by : Sajjad Hassan

Shumhari شمہاری or Shumari

Shumhari شمہاری

Shumhari شمہاری

By: Syed Aqeel Abbas Bukhari

Location of the village

Village Shumhari شمہاری or Shumari is situated in west of city of Mandi Bahuddin and South of city Malakwal. East side is Sahana and village Khutiala Kurd is in the west, Chak No. 6 is in the north and Wara Alam Shah in the south of Shumhari. Total land of this village is 120 Murabas (3,000 Acres)

Neighboring villages:

  1. Sahana – East
  2. Khutiala Kurd – West
  3. Chak No. 6 – North
  4. Wara Alam Shah – South

Main Casts:

The main castes in the village are

  • Gondal
  • Syed
  • Sahi
  • Butt

and all helping castes are living in village.

Nature of People:

The people of the village are very nice and peaceful.

Social Personalities of the Village

  • Chaudhary Muhammad Akhtar Gondal
  • Chaudary Aziz Numberdar (Norway)
  • Chaudary Ihsan Hayat Gondal
  • Chaudhary Munir Ahmed Sahi
  • Syed Ahmed Ali Shah
  • Touqueer ul Hassan
  • Syed Sajjad Hussain Shah

Highly Qualified Personalities:

  • Muhammad Anjum (PTCL Director, Sindh)
  • Tariq Butt (PTCL Mandi Bahauddin)

Schools, Collages, Mosques and Madrasas:

  • Govt. Primary School for Girls
  • Govt. Primary School for Boys.
  • Comrade Cadet high School\

Source of income:

People are mostly doing different jobs like Zamindara (Agriculture), business, private and government jobs and the young Generation including non technical trying to go to abroad and now a days many are in Europe, UK, USA, Canada and Gulf countries.

Shumhari شمہاری or Shumari

Main crops:

  • Sugarcane
  • Wheat
  • Rice
  • Potato

all kind of vegetable

Free time & Hobby:

  • Shooting Ball
  • Cricket
  • Football
  • Kabaddi

Parks and Canals

In north of this village is one small and one big canal. Also River Jhelum in northside is not away from here. In south of this village, there is also one small canal. Daffar Jungle in south side is also not for away. This village is very fertile land and green fields all around the village.

May Allah Bless This Village (AAMEEN)


Information provided By

Syed Aqeel Abbas Bukhari