Skip to content Skip to left sidebar Skip to footer

Tag: mandi bahauddin sanda

mian asim munir sanda mandi bahauddin

Village Sanda Mandi Bahauddin

سندا گائوں کی تاریخ

تعارف

کچھ تعارف اس مٹی کا جس پر جنم لینے کے بعد اس کی خوشبو بیسوں دیس دور رہ کر بھی نہیں بھول سکتا جس کے ہرے بھرے کھیت لہلہاتی فصلیں جس کی بارونق گلیاں جس کے ہسدے وسدے بازار جس کے چہکتے مہکتے چہروں والے انجانے بھی جانے پہچانے سے لوگ محبتاں بھریا ساڈے سوہنے تے من موہنے دیس پاکستان دے گھبرو جواناں دے صوبے پنجاب دے ضلع منڈی بہاؤالدین دے ایک مشہور ناں فقیراں دا لوک زاہد شہید سندا

سندا ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال میں واقع ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو سر سبز و شاداب باغات اور قدرتی مناظر سے مالا مال ہے۔ سندا کے مشرق میں اک چھوٹا سا گاؤں گنیاں ہے اور مغرب میں گڑھ قائم ، شمال میں میانہ گوندل ،جنوب میں پنڈی رانواں اور جنو ب مغرب میں چک 49 اور ہجن واقع ہیں۔

سندا کو 2 محلوں میں تقسیم کیا جاتا ہے محلہ مشرق اور محلہ مغرب دونوں محلوں کے لوگ آپس میں بہت پیار سے رہ رہےہیں اور امن پسند ہیں۔ گاؤں کا کل رقبہ 3000 ایکڑ ہے تقریبًا 95 فیصد رقبہ قابلِ کاشت ہے ۔آبپاشی کے لیے نہری نظام کے ساتھ ساتھ ٹیوب ویل اور پیٹر  انجنوں سے مدد لی جاتی ہے۔زرعی زمین ہونے کے سبب لوگ خدا تعالیٰ کی نعمتوں ںسے خوب مستفید ہو رہے ہیں

تاریخ

تاریخی حوالے سے دیکھا جاۓ تو برطانوی حکومت کے بعد دادا حبیب کا نام سندا کی تاریخ میں آتا ہے وه عظیم ولی اللّه تھے انہی کی وجہ سے سندا کو “سندا لوک فقیراں دا “کہتے ہیں۔ سندا کے جنوب میں ایک بہت پرانی مسجد ہے جسکو (پکی) مسجد کے نام سے جانا جاتا ہے یہ اس وقت کی مسجد ہے جب پورا گاؤں کچا تھا صرف اک یہ مسجد اینٹو ں سے بنائی گئی تھی. مسجد کے ارد گرد کی جگہ کچھ عرصہ پہلے تک کھنڈرات کی طرح محسوس ہوتی تھی وہاں سے مٹی کے برتن اور زمانہ قدیم کی چیزوں کا ملنا اس بات کی دلیل ہے کے سندا کے لوگ پہلے یہاں آباد تھے اور پھر آہستہ آہستہ موجودہ جگہ پہ آباد ہو گۓ ۔

آبادی:

سندا کی کل آبادی 5،000 کے قریب ہے۔ 95 فیصد گاؤں میں ہی آباد ہیں۔ 5 فیصد لوگ پاکستان کے مختلف شہروں لاہور، اسلام آباد، سرگودھا اور بھلوال میں قیام پذیر ہیں. سندا کے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد تقریبًا 2،500 ہے جس میں نصف خواتین ہیں تمام BD ،صوبائی اور قومی انتخابات میں مردوں کی نسبت خواتین کی تعداد کم ہوتی ہے۔

سیاسی شخصیات

سندا کی سیاسی شخصیات میں

چوھدری سعید احمد گوندل

چوھدری وحید احمد گوندل

میاں سرفراز احمد گوندل

حافظ غلام علی گوندل

چوھدری لیاقت گوندل

چوھدری ولایت گوندل

چوھدری الہی بخش گوندل

سامنے آتے ہیں

سندا میں اکثریت گوندل برادری کی ہے اس کے علاوہ جسپال، مہر، سیال، کھچی, ٹاٹری، مانگٹ، مار تھ، لوہار کمہار، نائی، قریشی اور ماچھی وغیرہ بھی آباد ہیں

اپنے گائوں کی معلومات دیکھیں

مشہور شخصیات

سندا میں زمانہ ماضی کی معروف شخصیات میں

میاں دوست محمّد فقیر (مرحوم )

ناصر ولد علم دین (مرحوم)

حاجی غلام رسول (مرحوم )

غلام محمّد ولد سراج دین (مرحوم )

میاں غلام دستگیر (مرحوم )

میاں محمّد امیر (مرحوم)

محمّد زبیر گوندل (مرحوم )

میاں محمّد خان گوندل (مرحوم )

بگا ولد رکن (مرحوم )

محمّد خان ولد صالحیوں (مرحوم )

محمّد امین ولد سردار (مرحوم )

محمّد خان ولد حیدر (مرحوم )

محمّد عنایت ولد روشن (مرحوم)

کے نام قابل ذکر ہیں

سماجی، فلاحی اور ترقیاتی سرگرمیوں میں ھمارا گاوں کسی سے پیچھے نہیں ہے۔ سماجی فلاح و بہبود کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو فنڈذ اکٹھا کر کے موثر طریقے سے کام کر رہی ہے کمیٹی کا انتہائی اچھا قدم یہ ہے کہ گاؤں کے چوکوں اور گلیوں میں لائٹس کا بندوبست کیا ہے جو کسی بھی ہنگامی حالت میں مدد کا سبب بنتی ہیں۔ اس کمیٹی کے ممبران میں

محمد یقوب گوندل ایم اے اسلامیات

حافظ محمد زیبر گوندل فاضل عربی

ارشد محمود گوندل بی اے بی ایڈ

مختار احمد ٹاٹری

شاہ خالد گوندل

ڈاکٹر خالد محمود گوندل

ماسٹر عبدالخاق گوندل ایم اے اسلامک سٹڈیز پی ٹی سی گورنمنٹ پرائمری سکول سندا

ڈاکٹر منور

جیسی عظیم شخصیات کے نام سامنے آتے ہیں۔ اس کے علاوہ تھوڑا وسیع پیمانے پر ملک و قوم کی خدمات کے حوالے سے دیکھا جائے تو سر فہرست ہمارے گاوں کا نام آتا ہے جسکی بہت بڑی مثال ہمارے پیارے بھائی ایس ایس پی زاہد شہید گوندل ہیں، زاہد بھائی خاموش طبع، درویش صفت، منکسر المزاج، اعلیٰ ظرف، نیک نیت اور فرض شناس پولیس آفیسر تھے جنھوں نے دورانِ ملازمت ملک و قوم کی خاطر دن دیکھا نہ رات، گرمی دیکھی نہ سردی یہاں تک کہ راجن پور کے پُر خطر علاقوں میں خود ریڈ کر کے کئی بد نامِ زمانہ ڈاکووں اور لٹیروں سے وہاں کے عوام کو تحفظ فراہم کیا اور بعد میں ایس ایس پی آپریشن لاہور تعینات ہوئے جہاں کچھ عرصہ اپنی خدمات سر انجام دیں بالاخر 13 فروری 2016 کی رات ہزاروں لوگوں کی جان بچانے کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے شہادت کے اعلیٰ درجہ پر فائز ہوئے اور خالقِ حقیقی سے جا ملے آج جہاں ہمیں ان سے بچھڑنے کا دکھ ہے وہاں ایک فخر بھی ہے کہ ایسی عظیم قربانی کے لیے ربِ کریم نے ہمارے گاوں کا انتخاب کیا اور یہ شہادت ہمارے حصے میں آئی انکی یہ عظیم شہادت ہمارے اندر ایک عظیم جذبے کا سبب بنی اور ہم سب رشتہ دار دوست احباب نے ملکر ایک تنظیم کی بنیاد رکھی جسکو ایس ایس پی زاہد شہید فاونڈیشن کا نام دیا گیا ہے اس تنظیم کا مقصد مستحق انسانوں کی ہر لحاظ سے اللہ کی رضا کی لیے امداد کرنا ہے انکی اس عظیم شہادت کے بعد منڈی بہاوالدین پولیس لائن کا نام، میانہ گوندل ہائی سکول کا نام انکے نام پہ تبدیل کر دیا گیا ہے اور گاوں سندا شریف کا نام زاہد شہید سندا کر دیا گیا ہے جو ہمارے لیے فخر کی بات ہے اللہ کریم سے دعا ہے کہ انکو جنت الفردوس میں جگہ دے اور انکے صدقے ہمارے گناہوں کو معاف فرمائے آمین

Read this in english

ترقیاتی کاموں کے حوالے سے دیکھا جائے تو نہری نظام آبپاشی اور سولنگ وغیرہ کے منصوبوں میں

وکیل میاں احمد بخش گوندل

میاں محمد منیر گوندل

مہر محمد امیر

حاجی خضر حیات گوندل

غلام رسول ولد سوئنیی

چوہدری مشتاق احمد گوندل

جیسے ورکر انسان گہری دلچسپی لے کر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اس کے علاوہ انسانی ہمدردی چاہے وہ مالی ہو یا پھر کسی مستحق انسان کی مدد ہو تو اس میں میاں احمد بخش ( ناروے ) اور میاں افتخار احمد گوندل (نار وے ) کے ناموں کو فراموش نہیں کیا جا سکتا ان کا انسانی فلاح و بہبود کا جذبہ ایک مسلمہ حقیقت کی طرح اپنی مثال آپ ہے

علم وادب اور موسیقی کے حوالے سے دیکھا جاۓ تو اس سر زمین کے لوگوں کو باذوق پائیں گے۔ سندا کے مشہور و معروف اردو ادب کے شاعر جو کسی تعارف کے محتاج نہیں انکا ذکر کرتا جاؤں جناب میاں خالد محمود ولد میاں محبوب, جناب میاں خالد محمود صاحب اک بہت اچھی طبعیت کے مالک نیک نیت، اعلی ظرف اور با اخلاق انسان ھیں. انکے علاوہ

محمّد اصغر صاحب

محمّد یامین ذوالفقار احمد آکاش،

محمّد زمان

میاں عاصم منیر گوندل

ذوالفقار احمد ناصر

شیراز احمد شیراز

میاں محمّد نواز ظفر

محمّد نواز عرف نازو

کے نام قابل ذکر ھیں۔ موسیقی کے حوالے سے دیکھیں باطی خان جویہ ہمارے لوک گلوکار ھیں جو منڈی بہاوالدین کے ساتھ ساتھ سرگودہا، گجرات اور فیصل آباد کے علاقے میں بھی کسی تعارف کی محتاج نہیں ھیں۔ باطی خان جویہ پیشہ کے اعتبار سے ایک کسان ہے موسیقی کا شوق اور ذوق اس کے اندر شروع ھی سے تھا لیکن باقائدہ طور پر 1975 ء میں QR میوزک سنٹر میں اپنا پہلا والیم ریکارڈ کروایا جس میں انھوں نے اپنی محبت کی داستان بیان کی اور بتایا کے کیسے ظالم سماج راہ میں حائل ہوا۔ باطی خان جویہ نے زیادہ تر خود ھی لکھا اور گایا بھی لیکن تعلیم کی کمی اور وقت کی مصروفیت کی وجہ سے انکی گائیکی محدود رہی۔

سندا کے لوگوں کا ذریعہ معاش زیادہ تر کھیتی باڑی ہے کچھ لوگ پڑھ لکھ کر گورنمنٹ کے اداروں میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے ھیں۔
لیکن اب نوجوان نسل میں زیادہ تر رجحان بیرونے ملک جانے کا ہے سندا کے بہت سے لوگ فرانس، سپین، اٹلی،امریکہ، کنیڈا، سعودی عرب، کویت یوں کہ لیں کہ دنیا کے 7 براعظموں میں سندا کے لوگ دیکھنے کو ملتے ھیں۔  سندا کے لوگ سادہ زندگی بسر کر رہے ھیں سب کے اک دوسرے کے ساتھ اچھے تعلقات ھیں اک دوسرے کے دکھ درد میں برابر شریک ہوتے ھیں۔

چند ایک خاندان ھیں جن کے آپس میں تعلقات ٹھیک نہیں ھیں دعا ہے کہ اللّه انکو مل جل کے رہنے کی توفیق۔ شام کے وقت بوڑھے اور نوجوان گپ شپ ک لیے داروں کا رخ کرتے ھیں اور ایک دوسرے کے مسائل پر بات چیت کرتے ھیں نوجوان بز رگوں سے پرانے قصے اور کہاوتیں سن کے لطف اندوز ہوتے ھیں۔

کھلیں

کھیلوں کے حوالے سے گاؤں میں لڑکے زیادہ تر کرکٹ کھیلتے ہیں فارغ وقت میں کام کاج فرصت ملے تو کھیل کے میدان کا رخ کرتے ہیں سندا کے مغرب کرکٹ کھیلنے کا وسیع میدان ہے جو خان سٹیڈیم کےنام سے جانا جاتا ہے اگر گاؤں کے پرانے مشہور اور بہترین کھلاڑیوں کی بات کریں تو سرِ فہرست افتخار احمد گوندل کا نام آتا ہے اسکے بعد طارق محمود گوندل محبوب حیدر شاہ اور محمد اعظم وغیرہ کے نام شامل ہیں۔

شادی بیاہ کے موقع پر علاقہ کی رسم و رواج کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے. شادی کی ایک رسم جو زمانہ قدیم سے چلتی آ رہی ہے “رسمِ حنا “سب ہی کوئی امیر ہے یا غریب اسکو اپنی شادی کا حصہ بناتےہیں بالخصوص اسکو ہمارے بہت پیارے دوست ہر دلعزیز شخصیت سعد ظفر گوندل عرف (HUNTER) کا اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر بھرپور طریقے سے منانا اس بات کی دلیل ہے کہ ہم اپنے کلچر کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔

ہمارے گاؤں سندا میں مین بازار سڑک کے دونو ں اطراف شمال سے لے کر جنوب تک پھیلا ہوا ہے جہاں سبزیاں پھل، جنرل سٹور، مٹھائی، جوتوں اور کپڑوں کی دوکانیں ھیں ضروریاتِ زندگی کی تمام چیزیں دستیاب ھیں زیادہ خرید داری کے لیے لوگ منڈی بھلوال اور سرگودہا کا رخ کرتے ھیں۔

مساجد و مدارس

سندا میں کل 6 مساجد ھیں

جامعہ مسجد نقش بندیہ رضویہ جلا لیہ سندا

جامعہ مسجد سلطانیہ

پکی مسجد

شمالی مسجد

مدنی مسجد جو قانونی میں ھے

میانی مسجد۔

علماء کرام

مولانا محمد حسین (مرحوم ) سابق خطیب جامع مسجد نقش بندیہ رضویہ جلالیہ سندا

مولانا سلطان علی (مرحوم)

مولا نا غلام نبی صاحب (مرحوم )

مولانا غلام رسول صاحب (مرحوم )

جیسے عظیم اور با عمل انسان جنہوں نے اپنی زندگیاں دین اسلام کی تبلیغ میں وقف کر دیں۔ اولیا کرام کے مزارات کے حوالے سے دیکھا جاۓ تو 2 مزار کا ذکر سندا کی تاریخ میں ملتا ہے ایک سندا سے تھوڑا دور شمال کی طرف جس کو “شاہ کے جنڈ” کے نام سے جانا جاتا ہے اور دوسرا مزار فقیر دوست محمّد کا جو کہ انکی اپنی زمین میں گاؤں کے شمال مغرب میں واقع ہے۔ سندا کی شرح خواندگی بہتر ہے گاؤں کے تقر یبًا 90 فیصدبچوں کو سکول بھیجا جاتا ہے اور اس شرح میں وقت کے ساتھ ساتھ اضافہ ہو رہا ہے۔

گاؤں میں 3سرکاری، 2 پرائیویٹ سکول اور ایک سرکاری ہسپتال ہے سندا کے سرکاری سکول جو لڑکوں کا ہے اس کا یہ ریکارڈ رہا ہے کہ پانچویں کلاس کے سنٹر امتحان میں ہر سال اول پوزیشن لیتا ہے اس لحاظ ہمارا سیاسی قیادت سے مطالبہ ہے کہ گاؤں میں کم از کم مڈل یا پھر ہائی سکول کی سطح تک تعلیمی سہولت میسر ہونی چاہئیے اور اس کے ساتھ لڑکیوں کے سکول کیلئے بھی یہی مطالبہ ہے جس سے اہلِ علاقہ مستفید ہو سکے۔

پڑھی لکھی شخصیات

سندا میں اعلی تعلیم یافتہ افراد میں

ڈاکٹر میاں محمّد احسن گوندل صاحب ایم ایس مینٹل ہسپتال لاہو

ریٹائر صوبیدار میاں محمد اقبال گوندل، پروفیسر شبیر احمد گوندل، ڈاکٹر منیر ایم بی بی ایس آئی

specialist، چوہدری سعید احمد گوندل ایڈوکیٹ بی اے ایل ایل بی

چوہدری خاور عباس گوندل ایڈوکیٹ بی اے ایل ایل بی

چوہدری مبشر افضال گوندل ایم۔آئی ٹی (آئی ٹی افیسر سی اے اے جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کراچی)

محمد رمضان نعیم (بی اے بی ایڈ )

چوہدری شہزاد احمد گوندل css qualified custom officer

میاں محمد اسلم گوندل بی اے ایل ایل بی (کنیڈا )

پروفیسر سنکدر حیات گوندل پروفیسر ملٹری کالج سیالکوٹ

چوہدری شاہد محمود گوندل ایڈوکیٹ بی اے ایل ایل بی

کیپٹن محمد عمیر

کے نام قابل ذکر ھیں۔ اسلامی تعلیمی اداروں مدرسہ ضیا السلام اور دارالعلوم نقش بندیہ جلا لیہ رضویہ ھیں جہاں بچوں کو حفظ وناظرہ کے ساتھ ساتھ دوسری اسلامی تعلیمات دی جاتی ھیں۔ کسی بھی دوسرے شہر جانے ک لیے ٹرانسپورٹ با آسانی مل جاتی ہے پکی اور کشادہ سڑک ہونے کی وجہ سے منڈی، سرگودہا اور بھلوال کا سفر گھنٹوں کی بجاۓ منٹوں طے ہو جاتا ہے۔

گاؤں میں ٹیلی وژن، ریڈیو، ٹیپ ریکارڈر اور تمام ٹیلی کمپنیوں کی خدمات کے ساتھ ساتھ بین القوامی براہ راست پی ٹی سی ایل اور موبائل فون ہر گھر دستیاب ہے تیز ترین انٹر نیٹ کے سببskype ,imo line ،Facebook نے فاصلوں کو کم کر دیا ہے اب گاؤں میں بیٹھے لوگ نہ صرف اپنے پیاروں سے بات کر سکتے ھیں بلکے انکو چلتا پھرتا دیکھ بھی سکتے ھیں۔

سندا کے لوگ گائے، گائے، بھینس، بھیڑ بکریاں شوق سے پالتے ھیں یہاں کی فصلوں میں گندم، چاول، کماد، کینو اہم فصلیں ھیں کینو سندا کی مشہور ترین فصل ہے کینو وافر مقدار میں ھونے کی وجہ سے گاؤں کے جنوب میں ایک کینو فیکٹری تیار کی گئی ہے جہاں نہ صرف سندا کا مالٹا بلکے اردگرد کے قصبوں سے آنے والا کینو سٹور کر کے بیرونے ممالک سعودی عرب، دبئی، قطر،بحرین اور دوسرے بہت سے ملکوں میں بھیجا جاتا ہے۔

اس فیکٹری کا ایک اور بڑا فائدہ یہ ہے کہ سندا کے مزدور طبقہ کو کینو کے سیزن میں اپنے بچوں کے لیے روزی کمانے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے اس کے علاوہ پاکستان کے مختلف شہروں ملتان ،اٹک اور پشاور کے لوگ کینو کے سیزن میں یہاں کام کرنے کے لیے آتے ھیں ۔مختصر یہ کہ سندا کی سر زمین کی زرخیزی کے بارے میں آپ یوں کہہ سکتے ھیں کے اس سرزمین سواۓ نمک کے باقی دنیا کی ہر چیز اُ گتی ہے


mian asim munir sanda mandi bahauddinتحریر: میاں عاصم منیر گوندل آف سندا زاہد محمود شہید

ای۔میل ایڈریس gondalasim32@gmail.com

Sanda سندا

Sanda سندا

Locations

Village Sanda سندا is located in District Mandi Bahauddin Tehsil Malakwal. It can be reached by travelling from City Mandi Bahauddin to Sargodha. Sargodha road leads to Village Sanda by passing through Kuthiala shekhan, Gojra, Bar Moosa and then reach at Miana Gondal chowk, From Miana Gondal Chowk a road leads to Sanda passing through Police Station Miana Gondal. Another road also leads you reach Sanda from head Faqirian after passing through Miana Gondal. This road after passing through Sanda, leads to Pindi Rawan and villages and towns of district sargodha like Bhabera city, Kotmoman, Adhrehma and Halalpur. The Village is away from District Mandi Bahauddin about 55KM in South West side.

Geographical Position

Village is divided in to four mohallas: one is Gondal Utla Mohallah, second Gondal Zerein Mohallah, third Peoples colony, fourth Maira Mohallah. And also there is a Sheikh Colony on the way a few meters away from the village Sanda near Shah Day Jand. All the people of Mohallas have very sincere relations among each other. Canal lower Jhelum passes here from Head faqirian only 4KM from village sanda. And often village people go to enjoy the beautiful view of head on canal lower Jhelum at Head Faqirian Point and a beautiful Road also leads to Mona depot from the side of this Head, and also this is the point where people come for their banking needs, because here HBL and NBP two branches are open to provide services to this area people.

Mona is Beautiful Cantt. Area Where many People doing jobs in agriculture, forestry and Animals care fields under army Control. Islamabad and Lahore Motorway is also near about 35Km from sanda to its West side When you travel on Sargodha road and you reach Salam Interchange and this is the nearest interchange from where people of mandi Bahauddin can enter to travel to Lahore or to Islamabad through motorway. This is about the Middle Point of Islamabad Lahore motorway. From Salam it is about 03hours drive either you intend to go to Lahore or Islamabad on Motorway.

Area of the Village

Total area of the village is about 3000 acres, contain fertile agricultural lands. Canal water distribution line waters to all area of village up to tails that ends in sanda village. However people also have arrangement of local water tube wells for their extra water needs. These tube wells equipped with peter engines that consume Diesel oil. In the season of Rice cultivation, Extra water needs are felt and the use of these tube wells increases.

Brief History

After the British rule, here a famous name of BABA HABIB name comes in sanda History. He was a great Wali ALLAH .People say that he was Faqeer. Generally people call this village as SANDA LOKE FAQIRAN DA. He was one of the great followers of Baba Farid Ganj Shakar (REHMTULLAH ALEH).Later this village was named as Sanda may be due to Baba habib Sanda village. Sanda  history is very old very before the independence of Pakistan. When you visit the south side of the village, there is a Pakkee Mosque situated at a a High Place, along the Mosque there was also a deep well, Height of the area(like Khandrat) all around Mosque shows that Sanda village actually first populated on this place before Independence of Pakistan and after that this village move to present place.

Situation in 1947

Population of Sanda was mostly Muslim in 1947 (at the partition time of sub-continent) there were only few families of HINDUES and a few SINGH. Here was big blood shed of these Hindus and Singhs when this News came that in India there a lot of bloodshed of Migrating Muslims has started, who want migration to pakikstan.as in reaction, our people killed many HINDUS and SINGHS here. And then Pakistan army Captured the House Goods of these Hindus and SINGHS for the purpose of exchange properties with the settlement of the migrants.

Neighbouring Villages

Neighboring villages of Sanda are

  1. South – Pindi Rawan
  2. East – Gunian
  3. North – Miana Gondal
  4. North East – Chak-49 Hujan
  5. West – Garh Qaim

Population

Total Population  of the village is counted about 5000 people(in year2010). All the population of the village is Muslim among them all are SUNNY except one house that is of SHIA. No non-Muslim is there in the village.

Registered voters

The number of registered voters in the village is 3000 among them almost half of them are of female voters. At the time of election village splits to 2 parts. Each group tries to cast votes against each other. At the time of all BD elections, National and Provincial Assembly elections females caste their votes along with males. But the percentage of casting votes of females always counted lower than males.

Read this history in Urdu

Major Castes & Important Bradaries

Initially Main castes Gondal populated here. Late Dada Habib Gondal Was one of the Old Gondal Personalities of Sanda. Jaspal Family are also land owners of sanda, along with their lands in Salam District Sargodha. Late Ch. Salihoon Muhammad Jaspal (Dera)is located in north side of sanda.

  • Mehr
  • Sial
  • Mangat
  • Goray
  • Gdgore
  • Khichhi
  • Jalpanay
  • Pakhoanay
  • Mianay
  • Tatry
  • Joyay
  • Marath

castes are also living here. Helping castes live  here in good number. In North East side about 2km,there is Dera of Late. Ch. Haji  Umar Hayat Mumnana, another Big Land owners of sand, along with there lands in Thattee Noor Dee. Other land Owners of Sanda are Gondal, Bhore ,Mianain, and Mehr.

Famous Personalities

  • Haji Muhammad Khan Gondal
  • Haji Khizar Hayat Gondal
  • Haji Bashir Ahmad Gondal-Saudi Arabia
  • Ch. Manazar Iqbal Gondal-Saudi Arabia
  • Ch. Khalid Mehmood Gondal-Saudia Arabia
  • Ch. Shahadat Ali Khan Gondal-Saudi Arabia
  • Ch. Tasawar Hayat Gondal-Saudi Arabia
  • Ch. Qaiser Mehmood Gondal-Saudi Arabia
  • Ch. Shah Khalid Gondal-Saudi Arabia
  • Ch. Zafar Iqbal Gondal
  • Ch. Muhammad Ejaz Jaspal
  • Ch. Mazhar Iqbal Mumnana
  • Chauhdry Shahid mehmood Gondal
  • Chaudhary Liaqat Ali Khan Gondal (Member Union Council Garh Qaim)
  • Chaudry Saeed Ahmad Advocate (Former Nazim Union Council Garh Qaim & former President of Bar Council Mandi Bahauddin)
  • Mehr Shabbir Ahmad (Naib Nazim Union Council Garh Qaim)
  • Ch. Muhammad Nawaz Ahmad Gondal
  • Mehr Muhammad Ameer (owner Kinnu Processing Factory sanda)
  • Mehr Muhammad yar (Md Kinnu Processing Factory sanda)
  • Mehr Muhammad Shabbir (General Manager Kinnu Processing Factory sanda)
  • Mehr Muhammad Nazir (State of Kuwait)
  • Ch. Iftikhar Ahmad Gondal (State of Kuwait)
  • Hafiz Arshad Mehmood (Saudi Arabia)
  • Feroze Ahmad Mangat
  • Fauji Mehr Muhammad Ameer
  • Ahmad Din Sial
  • Mian Muhammad Javed Gondal
  • Mian Farhad Gondal
  • Sher Ali Sial
  • Mian Muhammad Bakhsh (Norway National)
  • Mian Ghulam Ahmad Gondal
  • Ch. Muhammad Yar Gondal Member
  • Mian Sarfaraz Ahmad Gondal
  • Ch. Timar hayat Gondal (SST Teacher High School Miana Gondal)
  • Ch. Ahmad khan Nasir Gondal (former chairman Usshr Zakat Committee)
  • Ch Timar hayat Gondal (Former National Of USA)
  • SHO Muhammad Bakhsh Gondal
  • Dr. Khalid Mehmood Mondal
  • Dr. Munawar Ahmad Gondal (Medical Technician BHU Sanda)
  • Hafiz Ghulam Ali Gondal (Post master Post Office Sanda)
  • Molana Ghulam Rasool sab Gondal
  • Ch. Zulifiqar Ahmad Akash Gondal-Saudia
  • Ch. Batee Khan Gondal
  • Ch. Hafiz Ghulam Rasool Gondal
  • Ch. Ejaz Ahmad Gondal (Member Union council Garh Qaim)
  • Muhammad Ramzan Naeem (SST G.H.School Miana Gondal)
  • Muhammad Aslam Sial (DTE G.H.School Miana Gondal)
  • Dr. Muhammad Ashraf Sial (Sanitary inspector BHU Sanda)
  • Dr. Muhammad Sarwar Gondal
  • Dr. Ehsan Elahi Gondal (Medical Technician R.H.C. Miana Gondal)
  • Professor Shabbir Ahmad Gondal (Professor Govt. College Sargodha)
  • Hafiz Nazir Ahmad (Arbee Fazal-G.H.M.School Pindi Rawan)
  • Ch. Abdul Khaliq Gondal (SST-G.M. School Pindi Ranwan)
  • Ch. Muhammad Arshad Gondal (B.A/B.Ed)
  • Dr. Muhammad Haroon
  • Dr. Iftikhar Ahmed Shahid
  • Ch. Ejaz Ahmad Gondal
  • Ch. Iftikhar Ahmad Gondal
  • Dr Ejaz Ahmad

Personalities of Past

  1. Late Mian Dost Muhammad Faqeer Gondal
  2. Late Mian Muhammad Ameer Gondal
  3. Late Ch. Zubair Ahmad Gondal
  4. Late Ch. Sher Khan s/o Mutallee Khan Gondal
  5. Late Ch. Muhammad Yasin Gondal
  6. Late Ch. Faiz Ahmad Gondal
  7. Late Ch.Pehlwan Khan Numberdar
  8. Late Mian Qamar Gondal
  9. Late Mian Jhansher Gondal
  10. Late Mian Shamsher Gondal
  11. Late Muhammad Khan Sial
  12. Late Ch.Allah Ditta Gondal
  13. Late Mian Nazir ahmad gondal
  14. Late Khan Muhammad Gondal
  15. Late Molana Alhaj Muhammad Hussain Jalali(Former Khteeb Jamiah Naqshbandia Sanda)
  16. Late Molana Sultan Ali (Former Khteeb Jamiah Ashrafia Dewbandaia Sanda)
  17. Late Mian Munawwar Ahmad (Former National Norway)
  18. Late Mian Muhammah Naveed Ahmad Gondal
  19. Late Ch. Alhaj Salhoon Muhammad Jaspal
  20. Late Ch. Haji Umar Hayat Mumnana

Social Welfare Activities of the Village

We are happy and proud of  that a Social committee is also working very effectively in the village to facilitate the people of village. Committee collects funds from the social welfare willing people, and then utilize these funds on the base of no profit no loss  to provide the facilities to people of the village. Street Lights, Street Sewerage Systems, help in Emergency Situations are the initial projects of this committee and still they thinking more. It is due to that of this Social Committee that we see our streets brightening at night .Each street contain so many street lights glittering all the night and people feel like a day light in night time. It is the need of time that we urge wealthy people to come forward and go step by step with committee with their social, moral and financial cooperation

Members of Social welfare Committee:

  • Muhammad Yaqoob Gondal (M.A Islamic Studies)
  • Hafiz Muhammad Zubair (B.A-Arabi Fazal)
  • Ch. Muhammad Arshad Gondal (B.A B.Ed)
  • Mukhtar Ahmad Tatree
  • Ch. Zafar Iqbal Gondal
  • Shah Khalid Gondal
  • Dr. Ejaz Ahmad
  • Dr. Khalid Mehmood Gondal
  • Dr. Muhammad Ashraf Sial
  • Ch. Abdul Khaliq Gondal (M.A.Islamic Studies-PTC G.M.School Pindi Rawan)
  • Dr. Munawwar Ahmad Gondal
  • Ch. Liaqat Ali Gondal
  • Ch. Sarwar Hussain Gondal
  • Javed Ejaz Mangat
  • Amir Shahzad Mehr

Famous Glukar POP/Folk Singer of Village

(BATEE JOYA SANDAY WALA)

Koee Bera Tay Boor Howay

Eho Mansha Mere Shala Sanda Mashhoor Howay (Batee Joya)

Batee Joya is a famous popular singer who sings punjabi Mahya. Batee Joya basically is a formar. He started his Gaeekee after a passion of love story that clearly described in his Vol-1 and Vol-2.His first recording was released in about1975 by R.Q. Music Centre Mandi Bahauddin. His first Two Volumes got a great popularity among the people of Mandi Bahauddin, Sargodha and Gujrat Areas. These Tape caseates are even available today in any Music center of Mandi Bahauddin, Sargodha and Gujrat. Batee Joya has Described his Love Story and his Feelings Clearly in his volumes and when we hear the sound of Batee joya, the Purity of his love feelings clearly describe his passions of life. Batee Joya prove a Great singer but he could not continue his singing due to lack of education, lack of good guidance and also due to lack of financial sources. Batee joya is still alive among us and also in our hearts.

Means Of Earning

Majority of the peoples earn their livelihood through agriculture. Few peoples are in Government services and among them most are in Teaching, Health and ARMY. Now there is trend among the youth to go abroad that why many peoples of the village are found in France, Spain, Greece, Italy, Kuwait, Saudi-Arabia, Muscat, Dubai, USA, Norway, Greek, South Africa, etc. in search of their earning.

Way of living

Peoples of the village live a simple life. They have very friendly behavior. Peoples are very much hostile, peaceful and sincere. It very sad that a few groups are against each other and we pray for their being peaceful among each other. People of the village go to their lands to care their cattle and crops and come back in the evening so they have a very busy life. Young boys play Cricket, Volly Ball, Foot ball, Kabaddee, or play cards in their extra time.

But very few still play Gullee Danda, But this play is converting to Cricket with time, we see that even a child of very poor family like to have a small bat and a ball instwead of gullee danda as we compare the attitudes of our new generation. But the old child play BUNTAY still in practice we see that our primary school kids have Buntas in their pockets and when they return from school they gather in mohallah side grounds and play even their parents do not like that game. The School kids bear punishment from their parents but they always keep Buntas in their pockets any way.

In evening, Old and young people gather in Open Places and Daras  for Gup Shup(Talking Talking) and also smoke HUQQA, it gives them a refreshment after a long time doing hard work in their lands. After Gup Shup they relaxed for the next day work. In this way they also discuss their matters to each other and also know about their problems and they urge each other to solve the issues collectively.

Bazars And Markets

On the main road, that passes through Sanda, there are Shops and General Stores on Both sides of road, Karyana, Vegetables and Fruit, General stores, hosery, cloth merchants, Hotel, Sweet shop, shoe stores, electrical stores are available here. Household basically are available here but for more shopping people go to near town Miana Gondal and Head Faqiryan for buying their daily household needs. And some people go to Bhalwal, Sargodhha and Mandi Bahauddin Cities for buying their basically needs items.

Mosques

There are total six mosques in the village, two are Jamiah Mosques. One Jamiah Mosque is on Main road in the main village, Name

Masjid Jamiah Naqshbandia Rizwiah Jalaliah Sanda (Sunnee Bralvee)

Late Hazrat Alhaj Molana Allama Muhammad Hussain Jalali, Fazal Arabi Daral Oloom Bhikkee Sharif, has great services for this Jamiah, After a long time he did Islamic Activities in this Jamiah and will be remembered for ever for his life devotion to Islam and Sunna. Other one Jamiah in East Mohallah

Jamiah Ashrafiah Dewbandiah Sanda (Dewband Maslak)

Late Hazrat Molana Sultan Ali, Fazil Arabi Madrasa Dewband Indea Has great admiration for his Islami Tablehghi Activities  through this Jamiah, He will be remembered as a great Mazhabi Scholar and he was the great Person who made a strong base of Dewbandwi Jamiah first time in Sanda. Third Mosque in Peoples Kalooni

Madni Masjid

Miani Masjid

Pakkee walee Masjid

Shumalee Masjid

All mosques followers are very peaceful and they participate in their religious sessions held in each mosque.

Shrines

There is Two shrines, one on the way to Sanda name SHAH DAY JAND. It is famous that a great Walee-Allah, Shah Baba Stay here for some time after he tired up after a long journey. And some body see His Karamat in dream and covered this area and after that here a tree of JAND grow up,so it was named as Shah Day Jand. People go to shrine and pray specially on Thursday. In shrine also there is small Masjid. We Appreciate that this shrines is always look after by the local land owners, Ch. Mehmood Khan Gondal and Sons, and the people of Sheikh Colony. So many time they rebuild the building of shrine and Mosque on with their own resources.

Other one shrine is of DOST MUHAMMAD FAQEER, located in North east side of Sanda in his own land. He was a great Wali ALLAH and Faqeer. He has a lot of Mureedain Followers in the area. Dost Muhammad Faqeer was Mureed/ Follower of Pir Yousaf Shah, Chabba Phularwan, and Pir Karam Shah, Bhera Sharif. There is Annual Urs on this Shrine and people/Mureedain/Followers come from far places for Ijtmaee Dua to Allah on this shrine.

Schools and Education

Literacy rate of the village is much better. Almost 85percent kids of the village goes to school and this rate is increasing with time. There are four schools in the village:

  1. Govt. Primary School Sanda.(for boys)
  2. Govt. Primary School Sanda (for Girls)
  3. Ghazali Model School(for Boys and Girls)
  4. Khair-u-Nisa Model School(for Girls)

Islamic Education Institutions

  1. Madrasa Zial ul Islam (Muntzim: Hafiz Ghulam Nabee)
  2. Darulaloom Naqshbandia Jalalia Rizwia Sanda (Muntzim: Qaree Faiz Rasool)

These Islamic institutions are working very effectively for the Teaching of Islam and Sunnah. Young Kids take admission, get Islamic education in Alquran and Sunnah and Hifz ALQURAN, and on completion of this institute education, they stands FARIGHULTEHSIL, they are awarded honorary certificate of Hifz ALQURAN.

Highly Qualified Persons

Although the literacy rate is good but only few persons are Master degree holders among them:

  • Dr. Muhammad Ahsan Gondal (MS-Mental Hospital Lahore)
  • Ch. Khawar abbas Gondal Advocate (B.A/ LLB)
  • Ch. Mubashar  Afzal Gondal-M.IT (IT officer, CAA, Jinnah International Airport Karachi)
  • Professor Shabbir Ahmad Gondal (Professor Govt. College Sargodha)
  • Dr. Muhammad Ahsan Gondal (M.B.B.S)
  • Muhammad Aslam Sial (M.A Islamic Studies, M-Ed.)District Training Educator, Govt High School Miana Gondal
  • Dr. Muneer Ahmad (M.B.B.S.-Eye Specialist)
  • Ch. Saeed Ahmad Advocate (B.A/LLB)
  • Muhammad Ashraf Sial (B.A/Sanitary Inspector- Health Department Panjab)
  • Muhammad Akram Abid Sial (B.A/Associate Engineer-Saudi Arabia)
  • Muhammad Ramazan Naeem (B.A.B.Ed.)
  • Ch. Muhammad Noor Jaspal Advocate (B.A/LLB-Advocate High Court)
  • Ch. Dr. Muhammad Hayat Jaspal ( MSc Animal Sciences-London-U.K.)
  • Ch. Shahzad Ahmad Gondal (CSS Qualified-Custom Officer)
  • Ch. Zahid Mehmood Gondal (CSS Qualified-Deputy Superintendent Police)
  • Dr. Ehsan Elahi (M.A Urdu-Medical Technician-RHC Miana Gondal)
  • Ch. Basheer Ahmad Gondal M.A.
  • Ch. Muhammad Yousaf Gondal (Pakistan Motorway Police Inspector)
  • Professor Sikandar Hayat Gonadal (Professor Military College Sialkot)
  • Captain Muhammad Umair(Pakistan army Rawalpindi)
  • Shahid Mehmood Gondal Advocate(B.A/LLB)
  • Ch. Ahmad Bakhash Advocate(High Court Law Chambers Lahore)

Health Facilities

There is one Basic Health Unit in the village where Medical Team, Govt. Civil Servants available to serve the people. Patients are checked and given free medicines provided by Ministry of health Panjab.

The following Medical staff is allocated for this Health Unit:

  1. Dr. Noor Muhammad Incharge BHU Sanda
  2. Dr. Munawwar Ahmad Medical Technician
  3. Dr. Muhammad Ashraf Sial ( Sanitary Inspector)
  4. Chowkidar Ahmad yar
  5. Muhammad Khan Naib Qasid

Nursing staff, Dahee and Lady Health workers and Lady health Visitors also available in BHU to provide services to communities.

Transportation

On time Transport Available for Faisalabad, Lahore, Islamabad, Gujrat, Mandi Bahauddin. People who intend to travel to any city, reach the main stop Sanda well before the Fixed Time and reach their destinations on time and very easy. Local Transport also available to the Head Faqirian, From where Transport Service is available to other cities. Most of people who intend to travel to Islamabad, Lahore and Faisalabad Choose their Journey on Motorway that Connects Main Sargodha Road To Motorway At Salam Interchange. Ching Chee Rickshaws also available on rent any time to travel to the near locality villages and towns.

Media Facilities

In the village Television, Radio, Tape Recorder, International Direct Dialing PTCL Phones and Mobile Phones with services of all the Telecom companies are present in almost every house. Few homes in the village also possess Computers but the use of internet is still very rare, however people show interest in Internet Media. Telenor Pakistan has placed a Service Booster in Sanda that Provide very good Telenor Service in Village as compared to other mobile companies.

Flora and Fauna

As the area is very productive both animals and plants love to stay here.

Domestic animals of the village are

  • Buffalos (bhainsein)
  • Cows and Bulls (gaey aur bael)
  • Sheeps (bhairain)
  • Goats (bakrian)
  • Horses (ghoray)
  • Donkeys (gadhay)
  • Dogs (kutay)
  • Cats (Bilian)
  • Hens (murgean)
  • Rabbits (khargosh)
  • Pigeons (kabutar)
  • Fishes (in forms)
  • Ducks (batkhain)

Crops of the village

Land of this village is very fertile almost every crop of the world can be grown here. People use peter engines for irrigation purposes. Major crops of the village are

  • Wheat (gandam)
  • Rice (chawal)
  • Corn (mukai)
  • Potato (aalo)
  • Barley (jao)
  • Sugar Cane (kamad)
  • Sweet Pea (mator)
  • Chicken Pea (chana)

All Vegetables etc.

Also here Gardens of

  • Kinnu
  • Mosammee
  • Fruiter
  • Lemon
  • Guava

around the village giving a very beautiful look to village. And also here a Kinnu Processing Plant Factory, where Kinnu is Processed, and packed for export to the Middle East Countries. This Processing Plant Managing Powers are with Mehr Family, and Mehr Shabbir Ahmad is Looking its Export Activities for Middle East Countries.

Problems of the Village

Here main problem is the Road that demands its Repairing for a long time Before but no body put his attention to this typical problem. Another issue is the Lack of Educational institution. Here only Primary Schools but no Middle or high School for boys and girls for a big population and Students move to very far located middle, Secondary and Higher Secondary schools to get Education. Specially Problem for girls, to travel to far city for Middle, Secondary and Higher Secondary Education.

Wastewater Removal System

In rainy season people also face the problem of the dirty water stands around the village for long time because of non availability of good sewerage water system, However a sewerage water flow Chanel passes in the west of the village, but when its clay is not cleaned in time, water does not flow and overflood to the near locality. This causes the generation of Mosqitoos, and then causes various fatal diseases.

Picture Gallery

We are collecting pictures of the village and will be enter in soonest possible time.

May Allah Bless This Village


Information Provided By:

Muhammad Akram Abid sial

Ch. Asif Mehmood Gondal

sandalpak@hotmail.com

(Updated on: 01-04-2011)